جو کوئی ختم نبوت قانون کو چھیڑے گا اپنی موت کو دعوت دے گا، فضل الرحمان

Fazal ur Rehman

سوات: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ کوئی مائی کا لال ختم نبوت کے قانون کو نہیں چھیڑ سکتا اور اگر کوئی ایسا کرے گا تو وہ اپنی موت کو دعوت دے گا۔

سوات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دشمن کمزور اور بزدل ہے، اسی لیے وہ چور دروازے سے حملہ کرتا ہے،پارلیمنٹ میں دیکھا کیسے چور دروازے سے انہوں نے ختم نبوت کے قانون پر نقب لگانے کی کوشش کی، چور جب چوری کرتا ہے تو محسوس نہیں ہونے دیتا کہ چوری کر رہا ہوں۔

  یہ خبر بھی پڑھیے:ایم کیو ایم سے اتحاد مہنگا پڑ گیا،تحریک انصاف میں بڑی بغاوت،شدید تلخ کلامی،اسد عمر پھنس گئے

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کوئی مائی کا لال ختم نبوت کے قانون کو نہیں چھیڑسکتا، جو کوئی ختم نبوت کو چھیڑے گا وہ اپنی موت کو دعوت دے گا، میں آج بھی کہتا ہوں اس قسم کے عزائم سے دستبردار ہو جاؤ، جب بھی کوئی آزمائش آتی ہے جے یو آئی میدان میں اترتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں چور دروازے سے ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم کی کوشش کی گئی تاہم جے یو آئی نے اس کوشش کو ناکام بنایا جب کہ  کسی کو اس سازش کا علم نہیں تھا۔




 

سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ 3 سال قبل کہا تھا چوری پکڑی گئی ہے، سازشیوں کو منہ کی کھانی پڑی اور دہشت گردی کو نظریاتی شکست جے یو آئی نے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے واضح کردیا ہے سی پیک متنازعہ علاقے سے گزرہا ہے، امریکا اور بھارت کی زبان ایک ہوگئی ہے، پاکستان کے روشن مستقبل پر کلھاڑا مارنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ ہمیں افغانستان سے لڑوایا جارہا ہے۔

  یہ خبر بھی پڑھیے:سیاسی گدھ قوم کی خوشحالی نوچ رہے ہیں، شہبازشریف

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آپ پاناما کو کرپشن کا مسئلہ سمجھتے ہیں تاہم میں اسے پاکستان کے خلاف سازش دیکھتاہوں، فاٹا مسئلہ اتنا سنگین نہیں جتنا بنادیا گیا، کچھ لوگ مفت میں مامے چاچے بن رہے ہیں، ایف سی آر کے خاتمے کے خلاف ہم 100 مرتبہ ساتھ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فاٹا قبائل کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کاحق دو، جان بوجھ کر فاٹا کو پسماندہ رکھا گیا اور اس سنجیدہ مسئلہ کو خواہ مخواہ الجھایا جارہا ہے، قبائلی مسئلے کے پیچھے دباؤ امریکی سامراج کا ہے تاہم  قبائل کا فیصلہ ہم نے کرنا ہے۔ 

 خبر: ایکسپریس

Recommended For You

Leave a Comment